طب یونانی میں انسانی جسم کے بنیادی اخلاط، ان کے مزاج، افعال اور اثرات
اپنی صحت یا علاج سے متعلق کسی بھی قسم کا فیصلہ کرنے سے قبل، کسی مستند معالج یا ماہر طبیب سے ضرور مشورہ کریں۔
ویب سائٹ پر دی گئی معلومات پر عمل کرنے کی مکمل ذمہ داری صارف کی اپنی ہوگی۔ اس ویب سائٹ یا اس کے منتظمین کسی بھی قسم کے طبی، جسمانی یا ذہنی نتائج کے ذمہ دار نہیں ہوں گے۔

💉 اخلاط اربعہ کیا ہیں؟
طب یونانی میں انسانی جسم کے بنیادی اخلاط، ان کے مزاج، افعال اور اثرات
طب یونانی کے بنیادی اصولوں میں سے ایک عظیم اور حکیمانہ نظریہ اخلاط (Humors) کا ہے۔ جسم انسانی کو صحیح اور مکمل صحت مند رکھنے کے لیے جن عناصر کی توازن میں ضرورت ہوتی ہے، ان میں سب سے اہم "اخلاط اربعہ" ہیں۔ یہ صرف جسمانی سیالات نہیں بلکہ مکمل طب یونانی کی اساس ہیں۔
❓ اخلاط کسے کہتے ہیں؟
طب یونانی کے مطابق اخلاط ایسے لطیف مادے (fluids) ہیں جو غذا کے ہضم ہونے کے بعد جگر میں بن کر پورے جسم میں گردش کرتے ہیں اور جسم کی ساخت، نشو و نما، توانائی، مزاج، بیماری اور صحت میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
یہ چار اخلاط درج ذیل ہیں:
| خلط | رنگ | مزاج | مقامِ پیدائش | نمایاں صفت |
|---|---|---|---|---|
| دم (Sanguine) | سرخ | گرم و تر | جگر | شادابی، توانائی |
| بلغم (Phlegm) | سفید | سرد و تر | معدہ | سستی، نرمی |
| صفرا (Yellow Bile) | زرد | گرم و خشک | جگر | گرمی، حرکت |
| سودا (Black Bile) | سیاہ | سرد و خشک | تلی | خشکی، گہرائی |
🔬 اخلاط کی تخلیق کیسے ہوتی ہے؟
ہر غذا جب جسم میں جاتی ہے تو اسے چار درجوں میں ہضم کیا جاتا ہے:
- ہضمِ معدی: معدہ میں
- ہضمِ کبدی: جگر میں
- ہضمِ عروقی: خون کی نالیوں میں
- ہضمِ عضوی: جسمانی اعضاء میں
جب غذا جگر میں پہنچتی ہے تو وہاں خلط سازی (Humor Formation) ہوتی ہے۔ یہی وہ مرحلہ ہے جہاں دم، بلغم، صفرا اور سودا وجود میں آتے ہیں۔
صحت اسی وقت قائم رہتی ہے جب یہ چاروں اخلاط مناسب مقدار اور تناسب میں ہوں۔ ان میں عدم توازن بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔
🧪 ہر خلط کا کردار:
1. دم (خون)
- توانائی، گرمی، جسم کی رنگت اور حرارت کا منبع
- مزاج: گرم و تر
- صحت مند دم انسان کو خوش مزاج، طاقتور اور پُرمغز بناتی ہے۔
2. بلغم
- جسم کی نرمی، چکنائی، رطوبت اور جوڑوں کی لچک میں کردار
- مزاج: سرد و تر
- بلغمی افراد نرم مزاج، سست اور نیند پسند ہوتے ہیں۔
3. صفرا
- جسم میں گرمی، تیزی، حرکت، جوش، اور ہاضمہ
- مزاج: گرم و خشک
- صفراوی افراد چست، جلد غصے میں آنے والے اور سرگرم ہوتے ہیں۔
4. سودا
- گہرائی، فکر، تحلیل، جذب و اخراج کا کام
- مزاج: سرد و خشک
- سوداوی افراد سنجیدہ، خاموش، خود میں گم اور فکری طبیعت کے حامل ہوتے ہیں۔
⚠️ خلط کی زیادتی کی علامات:
| خلط | زیادتی کی علامات |
|---|---|
| دم | سرخی، ناک سے خون، فشار خون |
| بلغم | سستی، نیند، تھکاوٹ، بدہضمی |
| صفرا | جلن، پیاس، بےچینی، غصہ |
| سودا | قبض، وسوسے، ڈپریشن، جلدی امراض |
💡 اخلاط اور مزاج میں فرق:
- خلط جسم کا مادی حصہ ہے جو خون میں گردش کرتا ہے۔
- مزاج ایک کیفیاتی اثر ہے جو انہی اخلاط کی ترکیب سے بنتا ہے۔
مثلاً اگر کسی کے جسم میں صفرا زیادہ ہو جائے تو اس کا مزاج گرم و خشک ہو جائے گا۔
⚖️ اعتدالِ اخلاط = صحت
جب یہ اخلاط:
- صحیح مقدار میں ہوں
- صحیح جگہ موجود ہوں
- صحیح وقت اپنا کام کر رہے ہوں
… تو یہی اعتدال ہے، اور یہی صحت کی علامت ہے۔
اگر:
- ایک خلط کم یا زیادہ ہو جائے
- یا غلط جگہ پر پہنچ جائے
- یا اپنا کام صحیح نہ کرے
… تو یہی مرض کی ابتدا ہے۔
🧠 عملی فائدہ:
اگر حکیم، معالج یا طالب علم اخلاط اربعہ کو سمجھ جائے تو:
- وہ بیماریوں کی جڑ سمجھ سکتا ہے
- مزاج اور غذا کی تعیین کر سکتا ہے
- دوا کا انتخاب مزاج کے مطابق کر سکتا ہے
🔚 نتیجہ:
اخلاط اربعہ طب یونانی کا بنیادی ستون ہیں۔ ان کی تفہیم کے بغیر نہ مزاج سمجھ آ سکتا ہے، نہ دوا کا اثر، نہ غذا کی تاثیر اور نہ بیماری کا علاج۔
ایک کامیاب حکیم وہی ہے جو اخلاط کی توازن کو پہچانے، اور انہیں درست رکھ کر علاج کرے۔
