مزاج اور خلط میں کیا فرق ہے؟

مزاج ایک کیفی اثر ہے جو عناصر کی ترتیب سے بنتا ہے۔
خلط ایک مادی مادہ ہے جو غذا سے جگر میں بنتا ہے۔
دونوں ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، لیکن ایک جیسے نہیں۔
حکیم اگر ان دونوں کا فرق اور ربط سمجھ لے تو تشخیص اور علاج میں کامیاب ہو جاتا ہے۔

نوٹ: یہ تمام معلومات تحقیق، مطالعہ، اور تجربات کی بنیاد پر صرف عمومی آگاہی اور رہنمائی کے لیے فراہم کی گئی ہیں۔ یہ کسی بھی قسم کی حتمی طبی تشخیص یا علاج کا متبادل نہیں ہیں۔
اپنی صحت یا علاج سے متعلق کسی بھی قسم کا فیصلہ کرنے سے قبل، کسی مستند معالج یا ماہر طبیب سے ضرور مشورہ کریں۔
ویب سائٹ پر دی گئی معلومات پر عمل کرنے کی مکمل ذمہ داری صارف کی اپنی ہوگی۔ اس ویب سائٹ یا اس کے منتظمین کسی بھی قسم کے طبی، جسمانی یا ذہنی نتائج کے ذمہ دار نہیں ہوں گے۔
حکیم وہی ہوتا ہے جو دواؤں کی تاثیر کو توازن میں رکھے، نہ کہ صرف اثر میں
tib-e-nabwi-3
ابرار حسین خادم طب نبویﷺ

🔄 مزاج اور خلط میں کیا فرق ہے؟

طب یونانی کے دو بنیادی تصورات کی وضاحت، فرق، ربط، مثالیں اور اطلاق

طب یونانی میں “مزاج” اور “اخلاط” (یعنی خلط) دو ایسے تصورات ہیں جن پر ساری حکمت کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ مگر اکثر ابتدائی طلبہ یا نئے معالج ان دونوں میں فرق نہیں کر پاتے۔ یہی فرق نہ سمجھنے سے علاج میں غلطی، دوا کے انتخاب میں تضاد، اور غذا کی ترتیب میں پیچیدگی پیدا ہو جاتی ہے۔

آئیے ان دونوں اہم اصطلاحات کو سادہ، علمی اور طبی انداز میں سمجھتے ہیں:


📘 مزاج کیا ہے؟

مزاج کسی بھی جسم یا شے کی وہ باطنی کیفیت ہے جو اس کے اندر موجود حرارت، برودت، رطوبت اور یبوست (یعنی گرمی، سردی، تری اور خشکی) کی مخصوص ترتیب اور تناسب سے پیدا ہوتی ہے۔

🔹 مثال:

  • ادرک کا مزاج: گرم و خشک
  • دودھ کا مزاج: سرد و تر
  • شہد کا مزاج: گرم و خشک

مزاج ایک غیر مادی کیفیت ہے، یعنی اسے براہِ راست نہ چھوا جا سکتا ہے، نہ ناپا جا سکتا ہے۔ یہ صرف اندازے، تجربے اور اثرات سے پہچانا جاتا ہے۔


💉 خلط کیا ہے؟

خلط دراصل غذا کے ہضم ہونے کے بعد جگر میں بننے والے مادی (physical) لطیف رطوبات ہوتے ہیں، جو جسم کے اندر گردش کرتے ہیں اور اعضاء کی پرورش، حرکت، حرارت، ہضم، قوت، رطوبت وغیرہ فراہم کرتے ہیں۔

🔹 چار مشہور اخلاط:

  1. دم (سرخ، گرم و تر)
  2. بلغم (سفید، سرد و تر)
  3. صفرا (زرد، گرم و خشک)
  4. سودا (سیاہ، سرد و خشک)

اخلاط کا اثر جسم کی ساخت، مزاج، بیماری اور صحت پر ہوتا ہے۔


📊 مزاج اور خلط میں فرق:

پہلومزاجخلط
نوعیتکیفیتی (Qualitative)مادی (Substantial)
موجودگیپیدائشی و فطریغذا کے ہضم سے پیدا ہوتے ہیں
تعداد8 (گرم، سرد، تر، خشک + مرکب)4 (دم، بلغم، صفرا، سودا)
پہچانکیفیت سے (جیسے گرم مزاج)رنگ و رطوبت سے (جیسے صفرا زرد)
اثرطبیعت، رویہ، نیچرجسمانی ساخت، خون، اعضاء
تبدیلیآہستہ تبدیلیاں آتی ہیںجلدی بڑھتے یا کم ہوتے ہیں
علاج پر اثردوا کا مزاج مریض کے مزاج کے برعکس ہودوا خلط کو متوازن کرے

🧠 دونوں کا باہمی تعلق:

خلط اور مزاج میں گہرا تعلق ہے۔ اکثر خلط کے غلبہ سے ہی مزاج بنتا ہے۔

🔸 مثال:

  • اگر جسم میں صفرا (گرم و خشک خلط) زیادہ ہو جائے تو انسان کا مزاج بھی گرم و خشک بن جائے گا۔
  • اگر بلغم (سرد و تر) زیادہ ہو تو انسان سرد مزاج ہو جائے گا۔

یعنی:

خلط مادی بنیاد ہے، مزاج اس کا اثر اور کیفیت ہے۔


📚 طلبہ اور معالجین کے لیے رہنمائی:

  1. ہر دوا، غذا اور مرض کا مزاج ہوتا ہے → اس کو سمجھنا ضروری ہے۔
  2. ہر مریض کا خلطی غلبہ ہوتا ہے → اس کو پہچاننا لازم ہے۔
  3. مزاج کی درستی کے لیے خلط کو قابو میں رکھنا پڑتا ہے۔
  4. علاج بالمثل نہیں، علاج بالمخالف مزاج اور خلط کی توازن سے ہوتا ہے۔

📌 عملی مثال:

فرض کریں کوئی مریض جلن، پیاس، غصے اور نیند کی کمی کی شکایت کر رہا ہے۔

یہ علامات بتاتی ہیں کہ:

  • مزاج: گرم و خشک
  • غالب خلط: صفرا

تو اس کا علاج ہوگا:

  • مزاج کو سرد و تر بنانے والی دوا
  • صفرا کو کم کرنے والی غذا
  • موسم اور طرزِ زندگی میں سردی، سکون اور نمی کا عنصر شامل کرنا

🔚 خلاصہ:

  • مزاج ایک کیفی اثر ہے جو عناصر کی ترتیب سے بنتا ہے۔
  • خلط ایک مادی مادہ ہے جو غذا سے جگر میں بنتا ہے۔
  • دونوں ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، لیکن ایک جیسے نہیں۔
  • حکیم اگر ان دونوں کا فرق اور ربط سمجھ لے تو تشخیص اور علاج میں کامیاب ہو جاتا ہے۔