خلطِ خون: افادیت، خواص، بگاڑ سے پیدا ہونے والے امراض
اپنی صحت یا علاج سے متعلق کسی بھی قسم کا فیصلہ کرنے سے قبل، کسی مستند معالج یا ماہر طبیب سے ضرور مشورہ کریں۔
ویب سائٹ پر دی گئی معلومات پر عمل کرنے کی مکمل ذمہ داری صارف کی اپنی ہوگی۔ اس ویب سائٹ یا اس کے منتظمین کسی بھی قسم کے طبی، جسمانی یا ذہنی نتائج کے ذمہ دار نہیں ہوں گے۔

وہ کیموس جو جگر میں پک جاتا ہے اسے خون کہتے ہیں، صفرا +سوداء+بلغم =خون
خون ایک سرخ، گرم و تر خلط ہے جو جسم کو زندگی، توانائی اور غذا فراہم کرتا ہے۔، جو غذا ہم کھاتے ہیں اس سے اخلاط یعنی بلغم،سوداء،صفرا بنتے ہیں اور ان اخلاط کے ملنے سے خون بنتا ہے یعنی خون صرف غذا سے بنتا ہے۔
صحت مند خون جسم کی شادابی، جلد کی رونق اور قلبی قوت کی علامت ہے۔ خونی مزاج والے افراد خوش مزاج، زندہ دل، معتدل طبیعت اور سوشل ہوتے ہیں۔
خون کہاں پیدا ہوتا ہے؟
جگر میں خوراک کے ہضمِ ثانی (کیموس)کے بعد خون بنتا ہے اور جسم کے تمام اعضاء تک گردش کرتا ہے۔ باہر سے خون پیدا نہیں ہو گا، یہ جسم میں ہی پیدا ہوتا ہے جتنی ہم گرم تر چیزیں کھائیں گے یا خون پید ا کرنے والی چیزیں کھائیں گے اتنا ہی خون پیدا ہو گا۔
خون (Blood) کہاں ذخیرہ ہوتا ہے؟
خون کا ذخیرہ پورے جسم میں ہوتا ہے، مگر اس کی پیدائش جگر میں ہوتی ہے اور یہ دل (Heart) کے ذریعے تمام جسم میں گردش کرتا ہے۔
جگر (Liver): خون کی تیاری کا مرکز ہے جہاں خوراک سے حاصل شدہ مواد سے صاف خون بنتا ہے۔
دل (Heart): خون کی روانی اور ترسیل کا نظام سنبھالتا ہے۔ دل ہی خون کو تمام اعضاء تک پہنچاتا ہے۔
رگیں (Veins & Arteries): خون ان کے ذریعے جسم میں پہنچتا ہے۔
چہرہ: خون کی مقدار زیادہ ہو تو چہرہ سرخ و شاداب نظر آتا ہے۔
طبعی خون کے خواص (Normal/Healthy Blood)
ایسا خون جو جسم میں معتدل مقدار، صحیح ترکیب اور مناسب قوام کے ساتھ موجود ہو، اور اخلاطِ اربعہ کے توازن کے تحت پیدا ہوا ہو۔
مزاج
گرم و تر (گرمی اور نمی رکھتا ہے) ، جسم میں توانائی اور گرمی پیدا کرتا ہے
رنگ
سرخ، تازہ، معتدل گلابی مائل
ذائقہ
قدرے شیرینی مائل (اس میں ذرا سی مٹھاس محسوس ہوتی ہے)
بو
خوشبو سے قریب، بدبو سے دور
قوام (Consistency):
رقیق یعنی بہنے والا، مگر اتنا گاڑھا کہ رگوں میں آسانی سے گردش کرے ، نہ بہت گاڑھا نہ بہت پتلا
افادیت و افعال
- خون کا انسانی جسم میں بہت اہم کردار ہے
- جسم کو مکمل غذائیت فراہم کرتا ہے۔
- بدن کو حرارت پہنچاتا ہے
- مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے ،مدافعتی نظام اس پر قائم ہے۔
- چہرے کو سرخی، دلکشی اور تازگی دیتا ہے۔
- اعضاء کو طاقت اور حرکت دیتا ہے۔
- پھیپھڑوں میں آکسیجن اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کا فعل انجام دیتا ہے۔
- بدن سے جو اجزا تحلیل ہوتے ہیں ان کا بدل پیدا کرتا ہے۔
- جسم میں پانی کی مقدار کو متوازن رکھتا ہے۔
- جوغذاہم کھاتے ہیں اس سے اخلاط یعنی بلغم،سوداء،صفرا بنتے ہیں۔اور ان اخلاط کے ملنے سے خون بنتا ہے یعنی خون صرف غذا سے بنتا ہے۔
علامات صحت
- رنگت سرخ و سفید
- جسم میں قوت، حرارت، طاقت، شہوت، نیند، بھوک
- مزاج خوشگوار، محبت و خوش اخلاقی
غیر طبعی خون کے خواص (Abnormal/Impure Blood)
جسے "فاسد خون" یا "غلیظ خون" بھی کہا جاتا ہے، ایسا خون جو اخلاط کے بگاڑ، ناقص خوراک، امراض یا بدن کی فطری کارکردگی کی خرابی سے پیدا ہو، جو جسم کے لیے مضر ہو۔
خون کی زیادتی کیوں ہوتی ہے؟
زیادہ گوشت، چکن، گرم تر غذاؤں کا استعمال۔
مسلسل نیند اور آرام دہ طرزِ زندگی۔
گرمی والے موسم میں مناسب احتیاط نہ کرنا۔
خون کی کمی کیوں ہوتی ہے؟
خون بہنے والی بیماریاں جیسے نکسیر، حیض کی زیادتی۔
کمزوری والی غذائیں، غذائی قلت۔
مسلسل بیماری یا انفیکشن۔
رنگ
کالا، زرد، نیلگوں یا بہت گاڑھا ۔ بعض اوقات سبزی مائل یا بھورا
صفراء کی زیادتی سے رنگ زردی مائل سرخ ،بلغم کی زیادتی سے سفیدی مائل سرخ اور سوداء کی زیادتی سے سیاہی مائل سرخ ہو گا۔
مزاج
اس کا مزاج گرم تر نہیں رہے گا، بلکہ سوداء کی زیادتی سے یا تو سردی اور خشکی کی طرف چلا جائے گا یا صفراء کی زیادتی سے گرمی اور تری کی طرف چلا جائے گا۔بلغم سے خون گاڑھا ہو سکتا ہے اور بلغم کے بڑھنے سے سردی بڑھے گی
ذائقہ
بد ذائقہ، کڑواہٹ یا تیزی محسوس ہوتی ہے
بو
ناگوار، سڑی ہوئی بو ، پسینے یا زخموں میں بدبو پیدا کرتا ہے
قوام (Consistency):
یا تو بہت گاڑھا اور جم جانے والا یا بہت پتلا اور کمزور ، رگوں میں روانی میں رکاوٹ یا سستی پیدا کرتا ہے
اثرات (مضر اثرات):
- سوزش، خارش، دانے، پھوڑے، پھنسی
- موٹاپا یا کمزوری
- دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی
- چکر، سر درد، بدن درد
- جلد کی بیماریاں، چہرے کی بے رونقی
پیدائش کی وجوہات:
- ناقص غذا (فاسٹ فوڈ، زیادہ گوشت، تلی ہوئی اشیاء)
- قبض، نیند کی کمی، نشہ
- غم، غصہ، بےچینی، ذہنی دباؤ
- ورزش نہ کرنا
- جگر یا تلی کی خرابی
علامات:
- چہرے کی حد سے زیادہ سرخی
- ناک سے خون آنا (نکسیر)
- دانے، پھوڑے، پھنسی نکلنا
- جسم میں غیر معمولی گرمی اور خارش
- ہاتھ پاؤں جلنا
- دل کی دھڑکن تیز ہونا
- بلڈ پریشر کا بڑھ جانا
- پسینے کی زیادتی
- بلڈپریشر زیادہ ہونا
- پیچس، زحیر
- پیشاب زرد سفیدی مائل،جلن کے ساتھ، مقدار میں کم
- پیشاب میں جلن
- دل کی بے قاعدہ دھڑکن، خفقان قلب
- ماہواری شروع ہونے پر شدید درد
- نلوں میں درد
بیماریاں:
- خون کا دباؤ بڑھ جانا (Hypertension)
- جلدی بیماریاں
- آنکھوں کی بیماریاں (لالی، سوجن)
- دل کے امراض
- جگر کی بیماریاں
دیگر علامات اور بیماریاں:
سر
سرسام دموی،عام سر درد،عصبی کمزوری
آنکھیں
پتلی کا پھیل جانا,ناسور چشم
بخار
ٹائیفائیڈ,طاعون کا بخار,ورم جگر کا بخار
عورتوں کے امراض
پستان کا سکڑ جانا,پستان کا ورم بائیں طرف,پستان کی سوزش،بچہ دانی کا سکڑاؤ،بچہ دانی کی سوزش،بندش حیض،رحم کا باہر نکل جانا،رحم کا درد،رحم کی سوزش،سوزاک زنانہ،لیکوریا،لیکوریا جلن کے ساتھ،ولادت میں دقت ہونا
پھیپھڑے
بلغم کے اخراج میں دقت,پسلیوں میں درد بائیں جانب,دمہ کبدی,سینہ میں سوزش بوجہ کھانسی,کھانسی جلن والی
جگر و طحال
نلوں میں درد,جگر کا درد,ورم جگر,جگر کی سوزش
جلد
پتی اچھلنا,پھنسیاں زرد رنگ کی,جلن دار پھنسیاں,چہرے کا ورم خونی،چھپاکی صفراوی،چیچک،ناسور ہر قسم کا
امراض مردانہ
خصیہ سکڑ جانا (دائیں طرف کا)،خصیہ میں درد بائیں طرف،عضو کا ٹیڑھا پن،سرعت انزال،سوزاک،ضعف باہ
گردہ مثانہ
گردے میں درد بائیں طرف،مثانہ میں جلن،نلوں میں درد
معدہ آنت مقعد
انتڑیوں میں مروڑ،آنتوں کا ورم،بہت زیادہ بھوک ،جوع الکلب،پیاس کی شدت،پیچش شدید پرانی،ریاح خارج ہوتے پاخانہ نکلنا،قے صفراوی، پیلے رنگ کی قے،ورم امعاء،بواسیر کازب،چنونے،کانچ نکلنا، مقعد کا باہر نکل آنا
منہ اور گلا اور ناک
غذا کی نالی کی سوزش بائیں طرف،منہ پک جانا صفراوی،منہ کے چھالے ،نگلنے میں مشکل،نزلہ غدی
دانت
درد دانت،مسوڑوں کا ورم
دل
بلڈپریشر زیادہ ہونا،دل کا بڑھ جانا،ضعف قلب شدید
