اعتدالِ مزاج کیا ہوتا ہے؟

عتدالِ مزاج طب یونانی کی بنیاد ہے
اس کا مطلب: مزاج کا توازن جسم، دماغ اور روح میں قائم ہو
اعتدال غذا، نیند، جذبات، موسم، اور ورزش سے برقرار رہتا ہے
صحت کی حفاظت اور علاج میں یہی سب سے پہلا ہدف ہوتا ہے

نوٹ: یہ تمام معلومات تحقیق، مطالعہ، اور تجربات کی بنیاد پر صرف عمومی آگاہی اور رہنمائی کے لیے فراہم کی گئی ہیں۔ یہ کسی بھی قسم کی حتمی طبی تشخیص یا علاج کا متبادل نہیں ہیں۔
اپنی صحت یا علاج سے متعلق کسی بھی قسم کا فیصلہ کرنے سے قبل، کسی مستند معالج یا ماہر طبیب سے ضرور مشورہ کریں۔
ویب سائٹ پر دی گئی معلومات پر عمل کرنے کی مکمل ذمہ داری صارف کی اپنی ہوگی۔ اس ویب سائٹ یا اس کے منتظمین کسی بھی قسم کے طبی، جسمانی یا ذہنی نتائج کے ذمہ دار نہیں ہوں گے۔
حکیم وہی ہوتا ہے جو دواؤں کی تاثیر کو توازن میں رکھے، نہ کہ صرف اثر میں
tib-e-nabwi-3
ابرار حسین خادم طب نبویﷺ

⚖️ اعتدالِ مزاج کیا ہوتا ہے؟

طبِ یونانی میں صحت کا راز: مزاج کا توازن کیسے برقرار رکھا جائے؟

طب یونانی کا بنیادی اصول ہے:

“الصحةُ نظام المزاج”
یعنی: صحت کا راز، مزاج کے اعتدال میں پوشیدہ ہے۔

یہی وہ نقطۂ آغاز ہے جہاں سے ہر علاج، ہر پرہیز، ہر غذا اور دوا کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔


🌿 اعتدالِ مزاج کیا ہے؟

اعتدالِ مزاج اس حالت کو کہتے ہیں جب:

  • جسم کے تمام اعضا اپنے افعال صحیح طور پر انجام دے رہے ہوں
  • حرارت و برودت، رطوبت و یبوست کا توازن برقرار ہو
  • انسان خود کو جسمانی، ذہنی اور روحانی طور پر چست، ہلکا اور خوشگوار محسوس کرے

📊 اعتدال کے درجات:

طب یونانی میں اعتدال کی چار صورتیں بیان کی گئی ہیں:

قسموضاحت
طبعی اعتدالجس میں تمام اعضائے رئیسہ (دل، جگر، دماغ، گردے) اعتدال پر ہوں
نفسانی اعتدالجذبات میں توازن ہو، خوف، غصہ، خوشی قابو میں
عضوی اعتدالہر عضو کا اپنا مخصوص مزاج ٹھیک ہو (مثلاً جگر گرم تر ہو، دماغ سرد تر وغیرہ)
فصلی اعتدالموسم، غذا، نیند، ماحول سب کا توازن ہو

🩺 اعتدالِ مزاج کی علامات:

جسمانی:

  • جلد نرم، چمکدار
  • بھوک مناسب
  • نیند گہری اور معتدل
  • زبان صاف
  • سانس ہموار
  • فضلہ نرم اور وقت پر

ذہنی:

  • غصہ، اداسی، خوف قابو میں
  • مزاج خوش
  • توجہ اور یادداشت اچھی

روحانی:

  • دل مطمئن
  • عبادات میں رغبت
  • طبیعت میں کشادگی

🧪 غیر اعتدال کی ابتدائی نشانیاں:

  • کبھی شدید بھوک لگنا، کبھی بالکل نہیں
  • قبض یا اسہال
  • نیند کا بہت زیادہ یا بہت کم ہونا
  • غصہ یا خوف کا بڑھ جانا
  • جسم میں گرمی یا سردی کا غیر معمولی احساس

🔧 اعتدال کیسے برقرار رکھا جائے؟

1. غذا کا توازن:

اصولتفصیل
مزاج کے مطابق کھائیںبلغمی کو گرم خشک، صفراوی کو سرد تر غذائیں
موسمی غذاگرمی میں خنکی، سردی میں حرارت
اعتدال سے کھائیںپیٹ کا ایک حصہ خالی رکھیں

2. نیند و بیداری کا نظام:

  • جلد سوئیں، جلد جاگیں
  • سونے سے پہلے دماغ کو سکون دیں
  • نہ بہت کم، نہ بہت زیادہ نیند لیں (6–8 گھنٹے معتدل ہے)

3. جذبات پر قابو:

  • غصہ، حسد، خوف کو قابو میں رکھنا
  • مثبت سوچ
  • عبادات، مراقبہ، ذکر کی مدد لینا

4. ورزش اور حرکت:

  • روزانہ ہلکی ورزش: چہل قدمی، ہلکی دوڑ
  • سستی، کاہلی سے مزاج خراب ہوتا ہے
  • قبض، بلغم، وزن، دل و دماغ پر اثر پڑتا ہے

5. ماحول سے مطابقت:

  • موسم کے لحاظ سے لباس، خوراک
  • بہت گرم یا بہت سرد ماحول سے بچاؤ
  • تازہ ہوا، دھوپ، نیچر کے قریب رہنا

⚠️ اگر اعتدال نہ رہے؟

مزاج جب اعتدال سے ہٹ جائے تو پھر آہستہ آہستہ:

  • علاماتی خرابیاں →
  • اخلاط کا فساد →
  • اعضا کا نقص →
  • امراض پیدا ہوتے ہیں

لہٰذا اعتدال بچاؤ کا پہلا مرحلہ ہے، اور علاج کی پہلی شرط۔


📌 خلاصہ:

  • اعتدالِ مزاج طب یونانی کی بنیاد ہے
  • اس کا مطلب: مزاج کا توازن جسم، دماغ اور روح میں قائم ہو
  • اعتدال غذا، نیند، جذبات، موسم، اور ورزش سے برقرار رہتا ہے
  • صحت کی حفاظت اور علاج میں یہی سب سے پہلا ہدف ہوتا ہے